محبت کی علامت: حضرت ابوبرزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: آدمی کے دونوں قدم اس وقت تک اگلے جہاں میں نہیں پڑتے جب تک کہ اس سے چار چیزوں کے بارے میں سوال نہ کرلیا جائے‘ اس کے جسم کے بارے میں کہ اس نے اسے کس طرح کے اعمال میں بوسیدہ کیا؟ اور اس کی عمر کے بارے میں کہ کس حال میں اسے ختم کیا؟ اور اس کے مال کے بارے میں کہ اس نے یہ کہاں سے کمایا اورکہاں کہاں خرچ کیا؟ اور اہل بیت کی محبت کے بارے میں؟ عرض کیا گیا: یارسول اللہ ﷺ! آپ کی (یعنی اہل بیت کی) محبت کی کیا علامت ہے؟ تو آپ ﷺ نے اپنا دست اقدس حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کے شانے پر مارا (کہ یہ محبت کی علامت ہے)۔ (امام طبرانی)
حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضور نبی اکرم ﷺ کو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کیلئے فرماتے ہوئے سنا: (اے علی) مبارکباد ہو اسے جو تجھ سے محبت کرتا ہے اور تیری تصدیق کرتا ہے اور ہلاکت ہو اس کیلئے جو تجھ سے بغض رکھتا ہے اور تجھے جھٹلاتا ہے۔‘‘ (حاکم‘ ابویعلیٰ‘ حدیث صحیح الاسناد)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں